کانگو،14فروری(ایجنسی) اقوام متحدہ کی جانب سے آج بتایا گیا ہے کہ ڈیموکریٹک ری پبلک آف کانگو کے وسطی علاقے میں نو اور تیرہ فروری کے درمیانی عرصے میں ملکی فوج کے سپاہیوں نے اُنتالیس خواتین سمیت کم از کم 101 افراد کو ہلاک کیا۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق سے متعلق ترجمان لِز تھروسل نے کانگو میں موجود ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ مشین گنوں سے مسلح فوجیوں نے ایک مقامی
ملیشیا کے ارکان کو دیکھتے ہی اُن پر اندھا دھند فائرنگ کر دی تھی۔ بتایا گیا ہے کہ اِن ملیشیا ارکان کے پاس محض چھُرے اور نیزے تھے۔ خاتون ترجمان نے کہا کہ ان اطلاعات کی تصدیق ہونے کا مطلب یہ ہو گا کہ وہاں فوجیوں کی جانب سے طاقت کا بے دریغ اور حد سے کہیں زیادہ استعمال کیا جا رہا ہے۔ کانگو کے وسطی علاقوں میں فوج اور ملیشیا کے درمیان حالیہ چند مہینوں کے دوران ہونے والی جھڑپوں میں اب تک سینکڑوں افراد ہلاک اور ہزاروں بے گھر ہو چکے ہیں۔